ابھی جوانی کی دہلیز پر قدم بھی نہ رکھا تھا کہ کچھ روگوں میں مبتلا ہو گئی۔رات کو جسم پر سخت دبائو محسوس ہوتا اور جسم جکڑنے لگتا۔صبح جب آنکھ کھلتی توعجیب سی کیفیت ہوتی ‘کپڑے بھی اکثر خراب ہو جاتے۔میں سمجھتی تھی کہ شاید کوئی طبعی بیماری ہے جس وجہ سے مسائل ہو رہے ہیں لیکن آہستہ آہستہ یہ مسائل بڑھنے لگے۔برے اور گندے خواب آنا شروع ہو گئے اوران کی کیفیات ایسے محسوس ہوتیں جیسے حقیقت میں سب کچھ محسوس ہو رہا ہو۔عبقری سےتعارف ہوا‘ اعمال کرنا شروع کیے اور روحانی محافل کو سنا جس سے یہ بات عیاں ہوئی کہ یہ خبیث جنات کے شیطانی حملے ہیں۔میں نے جب روحانی اعمال شروع کیے تو اکثر جنات سایہ کی شکل میں سامنے آجاتے اور مختلف طریقوں سے تنگ کرنے لگتے۔
شیطانی حملے مزید تیز ہو گئے
میں سمجھتی تھی شاید یہ مسئلہ اب کم ہو جائے لیکن اس کے برعکس شیطانی حملے مزید تیز ہو گئے۔ایسا وقت آگیا کہ جنات کی ان خباثتوں کی وجہ سے میں روزانہ ناپاک ہو جاتی۔اسی وجہ سے میں طبعی بھی طور پر بھی مفلوج ہونے لگی حتیٰ کے میری گروتھ بھی رک گئی۔انہی کی وجہ سے تعلیم میں بھی کافی حرج ہوا اور نقصان اٹھانا پڑا‘زندگی کے مختلف شعبوں میںرکاوٹیں اور ناکامیاں سامنے آنے لگیں مگر میں نے ہمت نہ ہاری۔ ایک دن آپ کی روحانی محفل میں سنا کہ جو شخص ظاہری اور باطنی پاکیزگی چاہتا ہے وہ عصر کی نماز کے بعد سانس روک کر طاق تعداد میں ’’ لَا یُجَلِّیْھَا لِوَقْتِھَا اِلَّا ھُوْ‘‘پڑھنا شروع کر دے‘ان شاءاللہ اس سے پاکیزگی بھی ملے گی اور روحانی دنیا کی ترقی بھی نصیب ہو گی۔آپ کے یہ الفاظ میرے دل کو گلے ۔چونکہ جنات کی خباثتیں بھی مجھے پاک نہیں رہنے دیتی تھیں اس لئے میں نے عصر کی نماز کے علاوہ بھی اس وظیفہ کو دن میں مسلسل سانس روک کر پڑھنا شروع کر دیا۔ اس کے علاوہ 625 بار بسم اللہ کا تعویذ بھی لکھ کر اپنے پاس رکھ لیا ۔ان اعمال کی برکت سے اب جنات کی خباثتیں ختم ہو چکی ہیں‘کبھی کبھار ڈرائونے خواب آتے ہیں مگر پہلے کی نسبت کافی کم ہو چکے ہیں۔(م‘سیالکوٹ)
جنات کی خباثتوں نےزندگی اجاڑ دیابھی جوانی کی دہلیز پر قدم بھی نہ رکھا تھا کہ کچھ روگوں میں مبتلا ہو گئی۔رات کو جسم پر سخت دبائو محسوس ہوتا اور جسم جکڑنے لگتا۔صبح جب آنکھ کھلتی توعجیب سی کیفیت ہوتی ‘کپڑے بھی اکثر خراب ہو جاتے۔میں سمجھتی تھی کہ شاید کوئی طبعی بیماری ہے جس وجہ سے مسائل ہو رہے ہیں لیکن آہستہ آہستہ یہ مسائل بڑھنے لگے۔برے اور گندے خواب آنا شروع ہو گئے اوران کی کیفیات ایسے محسوس ہوتیں جیسے حقیقت میں سب کچھ محسوس ہو رہا ہو۔عبقری سےتعارف ہوا‘ اعمال کرنا شروع کیے اور روحانی محافل کو سنا جس سے یہ بات عیاں ہوئی کہ یہ خبیث جنات کے شیطانی حملے ہیں۔میں نے جب روحانی اعمال شروع کیے تو اکثر جنات سایہ کی شکل میں سامنے آجاتے اور مختلف طریقوں سے تنگ کرنے لگتے۔شیطانی حملے مزید تیز ہو گئےمیں سمجھتی تھی شاید یہ مسئلہ اب کم ہو جائے لیکن اس کے برعکس شیطانی حملے مزید تیز ہو گئے۔ایسا وقت آگیا کہ جنات کی ان خباثتوں کی وجہ سے میں روزانہ ناپاک ہو جاتی۔اسی وجہ سے میں طبعی بھی طور پر بھی مفلوج ہونے لگی حتیٰ کے میری گروتھ بھی رک گئی۔انہی کی وجہ سے تعلیم میں بھی کافی حرج ہوا اور نقصان اٹھانا پڑا‘زندگی کے مختلف شعبوں میںرکاوٹیں اور ناکامیاں سامنے آنے لگیں مگر میں نے ہمت نہ ہاری۔ ایک دن آپ کی روحانی محفل میں سنا کہ جو شخص ظاہری اور باطنی پاکیزگی چاہتا ہے وہ عصر کی نماز کے بعد سانس روک کر طاق تعداد میں ’’ لَا یُجَلِّیْھَا لِوَقْتِھَا اِلَّا ھُوْ‘‘پڑھنا شروع کر دے‘ان شاءاللہ اس سے پاکیزگی بھی ملے گی اور روحانی دنیا کی ترقی بھی نصیب ہو گی۔آپ کے یہ الفاظ میرے دل کو گلے ۔چونکہ جنات کی خباثتیں بھی مجھے پاک نہیں رہنے دیتی تھیں اس لئے میں نے عصر کی نماز کے علاوہ بھی اس وظیفہ کو دن میں مسلسل سانس روک کر پڑھنا شروع کر دیا۔ اس کے علاوہ 625 بار بسم اللہ کا تعویذ بھی لکھ کر اپنے پاس رکھ لیا ۔ان اعمال کی برکت سے اب جنات کی خباثتیں ختم ہو چکی ہیں‘کبھی کبھار ڈرائونے خواب آتے ہیں مگر پہلے کی نسبت کافی کم ہو چکے ہیں۔(م‘سیالکوٹ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں